ترکی کے صدر طیب اردگان کا کہنا ہے کہ جمعہ کو ہونے والی بغاوت کی کوشش سے عوام پریشان نہ ہوں ،یہ کوشش خدا کی طرف سے تحفہ ہے کیونکہ اس سے ہمیں فوج میں ’صفائی‘کرنے کا موقع ملا ہے۔
ڈیلی میل کے مطابق سخت گیر اسلامی رہنما نے’ فیس ٹائم ‘پر ایک ڈرامائی اپیل میں اپنے حامیوں سے فوجی بغاوت کے سامنے اٹھ کھڑے ہونے کا کہا تو ہزاروں لوگوں نے استنبول اور انقرہ کے اہم سٹریٹجک مقامات کا رخ کر لیا۔اردگان جو کہ میڈیٹیرن کوسٹ کے علاقہ مرمارس میں تھے میں ایک صحافی نے انہیں لائیو آن ایئر لیا جس میں انہوں نے حمایت کی اپیل کی۔وہاں سے
استنبول واپس آکر انہوں نے اپنے حامیوں سے خطاب کیا جس میں انہوں نے فوجی عناصر کی بغاوت کاذکر کیا۔
سخت سکیورٹی میں استنبول آنے والےطیب اردگان کا کہنا تھا کہ ایسا کرنے والوں کو اپنے کئے کی قیمت چکانا ہوگی۔یہ بغاوت ہمارے لئے خدا کا تحفہ ہے کیونکہ اس سے ہمیں فوج میں صفائی کا موقع مل گیاہے۔انہوں نے ساری کارروائی کا ملزم مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ان کی منصوبہ بندی کے تحت اس جگہ کو بم حملوں کا نشانہ بنایا گیا جہا ں میں موجود تھا اور ان کا خیال تھا کہ شاید ہم اب بھی وہیں ہیں۔
خیال رہے کہ جمعہ کو ہونے والی ناکام فوجی بغاوت 250افراد کی ہلاکت کی وجہ بن گئی۔